یاد دہانی۔۔۔
مصطفیٰ شاہد
اُس رات
وہ چور دروازے کے پیچھے کھڑا تھا
اُس نے دَرز سے دیکھا
کمرے میں حقیقت ننگی کھڑی تھی
اگلی صبح کپڑے پہن کر
جب وہ دفتر کی طرف جانے لگا
تو اس نے خود سے کہا:
”میں غلط بھی ہوسکتا ہوں“
شام کو اُس نے یہ بات فریم کرکے
کمرے کی دیوار پر لٹکا دی!
Latest posts by مصطفیٰ شاہد (see all)
- یاد دہانی ۔۔۔ مصطفیٰ شاہد - 06/05/2019
- والعصر ۔۔۔ مصطفیٰ شاہد - 12/04/2019