ضابطہ اخلاق سے متعلق چند بنیادی اصول
مجلس ادارت
- اظہار کا مقصد لکھنے والوں کو ایک ایسا پلیٹ فارم مہیا کرنا ہے جہاں وہ مناسب اور مہذب طریقے سے کھل کر اپنی سوچ اور رائے کا اظہار کر سکیں۔
- لکھنے والے سیاسی، سماجی، علمی، ادبی، اور فنون سمیت کسی بھی موضوع پر اپنے خیالات کا اظہار کر سکتے ہیں بس اس بات کا خیال رکھنا ضروری ہے کہ کسی بھی موضوع پر لکھتے وقت الفاظ اور جملوں کے انتخاب میں احتیاط برتی جائے تاکہ کسی شخص یا گروہ کی توہین و تضحیک کا احتمال نہ رہے۔
- تحریر کی زبان جتنی سادہ اور شستہ و شائستہ ہوگی پڑھنے والوں کے لئے اسے سمجھنا اور اس کا اثر لینا اتنا ہی آسان ہوگا۔ اس لئے اگر اختلاف کرتے وقت بھی مدمقابل کے احترام کو مد نظر رکھا جائے تو ایک صحت مند گفتگو کی شروعات کی جاسکتی ہیں۔
- کوشش ہونی چاہیے کہ تحریر میں زبان و بیان کی غلطیاں کم سے کم ہوں تاکہ قاری کو پڑھنے میں لطف آئے۔ اس سلسلے میں اگر کسی سے اصلاح لینے کی ضرورت محسوس ہو تو ہچکچاہٹ کا مظاہرہ نہیں کرنا چاہیے۔
- تحریر میں بہ وقت ضرورت حوالہ جات کا تذکرہ تحریر کو زیادہ قابل اعتبار بنا سکتا ہے۔ اس لئے حوالہ دینے میں کوئی برائی نہیں۔
- کسی مضمون کے مندرجات کی تمام تر بنیادی ذمہ داری کیونکہ مضمون نگار پر عائد ہوتی ہے اس لئے ادارہ گمنام مضامین کی اشاعت سے مکمل اجتناب کرے گا۔
- مضمون میں درج مواد کو مضمون نگار کی ذاتی سوچ سمجھا جائے گا اور ضروری نہیں کہ ادارہ اس سوچ سے مکمل یا جزوی طور پر اتفاق کرے۔
- گفتگو اور اظہار رائے کو باثمر بنانے اور فیک لکھاریوں کی حوصلہ شکنی کے لیے لازمی ہوگا کہ مضمون نگار تحریر کے ساتھ اپنا مختصر تعارف بھی “اظہار” کو ارسال کرے۔ فیس بک اور ٹویٹر اکاؤنٹس کسی مضمون نگار کے تعارف میں اچھا کردار ادا کرسکتے ہیں۔
- “اظہار” کے ایڈیٹوریل بورڈ کو اس بات کا اختیار ہوگا کہ وہ ویب سائٹ کی پالیسی سے متصادم مضامین کی اشاعت سے انکار کردے۔ ایڈیٹوریل بورڈ کو نفس مضمون میں تبدیلی کئے بغیر جہاں ممکن ہو الفاظ اور جملوں کی کاٹ چھانٹ کا مکمل اختیار ہوگا۔
- اشاعت کی غرض سے ایڈیٹر کو بھیجی جانے والی تحریر کا مطلب یہ ہوگا کہ “مضمون نگار” مندرجہ بالا نکات سے پوری طرح متفق ہے۔
- چیف ایڈیٹر ۔۔۔ اکبر علی
- اراکین
- علی رضا منگول
- فدا حسین
- عارف چنگیزی
- افتخار تاج
- حسن رضا چنگیزی
اشاعت کی غرض سے تحریریں اس ای میل ایڈرس پر بھیجی جاسکتی ہیں۔
editor@izhaar.net