٭
دو لوگ میڈیکل اسٹور میں کورونا وائرس پر بات کررہے تھے کہ حالات بہت خراب ہیں، ہمیں احتیاط کرنی چاہیے اور اپنے بزرگوں اور بچوں کا خاص خیال رکھنا چاہیے۔ اس دوران ایک شخص ماسک پہنے دواخانے میں داخل ہوا اور ان دونوں کی گفتگو کے بیچ کود پڑا۔
“میرے بھائیو! کوئی کورونا ورونا نہیں سب جھوٹ ہے۔ یہ حکومت اور امریکہ کی سازش ہے۔ میں نے اب تک کوئی بھی کورونا کا مریض نہیں دیکھا “
یہ کہہ کر وہ شخص دوا خانہ والے سے مخاطب ہوا
“بھائی ماسک ہے؟ اور یہ سینیٹائزر کتنے کا ہے؟”
پورے پاکستان کی طرح یہاں کوئٹہ میں بھی کچھ لوگ یہ ماننے کو تیار ہی نہیں کہ کورونا وائرس ایک وبا ہے اور اس سے اب تک دنیا بھر میں قریبا 4 لاکھ افراد ہلاک اور 65 لاکھ سے زائد افراد متاثر ہوچکے ہیں۔
ان سب باتوں کے باوجود میں سمجھنے سے قاصر ہوں کہ کیوں لوگ اس حقیقت کو ماننے سے انکاری ہے۔
ایک چیز تو حقیقت ہے کہ کبوتر کی طرح آنکھیں بند کرنے سے ہم بچ نہیں سکتے۔ جو بھی ہو، یہ کسی کی سازش ہو نہ ہو یہ بات تو درست ہے کہ کورونا وائرس موجود ہے اور اس سے لوگوں کی اموات ہو رہی ہیں۔
ہم اس ملک میں رہتے ہیں جہاں کورونا بہت تیزی پھیل رہا ہے اور طبی سہولیات نہ ہو نے کے برابر ہیں۔
لہذا ہمیں احتیاط کرنا ہوگا اور اپنے بزرگوں اور بچوں کا خاص طور پر خیال رکھنا ہوگا۔
Latest posts by ذاکر حسین ذکی (see all)
- کورونا وائرس، سازش یا حقیقت؟ ۔۔۔ ذاکر حسین ذکی - 11/06/2020