والعصر ۔۔۔ مصطفیٰ شاہد

والعصر

مصطفیٰ شاہد

پھولی ہوئی سانسوں کی ڈوریں

 جب اس کے پاؤں سے لپٹیں

تو وہ باسٹھویں زینے پر بیٹھ گیا 

“کاش میں واپس جاسکتا” اس نے سوچا: 

“پانی کا رخ موڑ کے واپس آجاتا

عمر کا بہتا پانی کیسے خاک ہوا

 تن کے خار و خس کی سیرابی میں پانی خاک ہوا

 اس سے بڑھ کر اور جہنم کیا ہوگا

من کی کھیتی سوکھ گئی بہتا پانی خاک ہوا”

مصطفیٰ شاہد
Latest posts by مصطفیٰ شاہد (see all)

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *